محمد حارث کا نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں کہنا تھا اس کی مثال آپ اس طرح سے لے لیں کہ ایک کار پارکنگ ہے، جس میں مختلف منزلیں ہیں، جس کے درمیان میں آپ مختلف پلرز کھڑے کر دیتے ہیں، اسی طرح کا اسٹرکچر ہمارے مٹیریل کا بھی ہے جس کی وجہ سے زیادہ پانی بیچ میں سے گزر سکتا ہے اور زیادہ مائیکرو پلاسٹک کے ذرات اس مقناطیسی پاو¿ڈر کے ساتھ لگ سکتے ہیں۔
مائیکرو پلاسٹک کے ذرات کو پانی سے علیحدہ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے پاو¿ڈر کے صحت پر منفی اثرات سے متعلق سوال پر محمد حارث نے بتایا کہ یہ زیتون کے تیل کو استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے اور اس میں آئرن کے پارٹیکلز بھی استعمال کیے گئے ہیں، یہ ایک قسم کا نقصان نہ پہنچانے والا پاو¿ڈر ہے، ہم نے اپنی لیبارٹری میں اس کا تجربہ کیا ہے جو بالکل بھی نقصان دہ نہیں ہے۔
محمد حارث کا کہنا تھا ابھی تو ہم نے صرف تجرباتی طور پر یہ ثابت کیا ہے کہ کس طرح سے پانی سے مائیکرو پلاسٹک کے ذرات کو کامیابی کے ساتھ علیحدہ کیا جا سکتا ہے لیکن ہمارا منصوبہ ہے کہ ہم اس چیز کو آگے لیکر چلیں اور انڈسٹریز کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر کام کریں۔

0 تبصرے