Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

عدم برداشت تحریر: شاہدرشید

عدم برداشت    تحریر     شاہدرشید

پاکستانی معاشرے میں یہ بیماری اس حد تک پھیل چکی ہے کہ اس کی علامات آپ کو جا بجا ہر جگہ نظر ضرور آئیں گی۔ ٹیلی ویژن کی اسکرین سے لے کر اصل زندگی کے مناظر تک اور اخبارات کے صفحات سے لے کر برقی صفحات تک جابجا غیر شائستہ اور اکھڑ انداز گفتگو سے آپ کا واسطہ پڑے گا سوشل میڈیا  ایک تفریح کا کام سر انجام ضرور دے رہا  جہاں ہر دکھ اور غم کا علاج تو موجود ہے۔ سونے پر سہاگہ یہ کہ ہم نے خود کو حقائق سے دور  کر کے خود کو سوشل میڈیا کے جکڑ بند میں قید کر لیا ہے  ہر چمکتی ہوئی چیز کو سونا سمجھ بیٹھے ہیں اور  ساتھ ساتھ ہر سفید جھوٹ کو سچ سمجھ کر اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا ہے ۔ ہم اس حد تک انتہا پسند ہو گئے ہیں کہ دوسروں کو بھی اس بات پر مجبور کرتے ہیں کہ  سفید جھوٹ کو  تسلیم کریں۔گزشتہ کئی دنوں سے ہمارے ملک میں بڑی سیاسی جماعتوں کے جذباتی کارکنان کے درمیان ہیش ٹیگ اور کمنٹس کا جو طوفان بدتمیزی برپا ہے، اس کو دیکھ کر نہ صرف دل دکھتا ہے بلکہ ہمارے معاشرے کے ذہنی بیمار اور غیر منطقی سوچ رکھنے والے تعلیم یافتہ افراد کے عدم برداشت کے روئیے دیکھ کر انسان پاگل ہو جاتا ہے۔معاشرے میں بڑھتے ہوئے عدم برداشت کو دیکھتے ہوئے میں تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان سے ایک گذارش کرنا چاہتا ہوں برائے مہربانی سیاسی میچورٹی کا ثبوت دیں  پٹواری،بھکاری،یوتھیا کہ کر ایک دوسرے کی تذلیل نہ کریں ،بات کرنی ہے تو دلیل سے کریں ،اگلے کو بات کے قابل نہیں سمجھتے تو اگنور کریں ، یہ بھی نہ ہو تو ان فرینڈ یا بلاک کر دیں یہ زیادہ بہتر ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے