Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

وقت قیمتی دولت تحریر: شاہد رشید

 وقت  قیمتی دولت

تحریر

شاہد رشید

وقت  قیمتی دولت  تحریر:  شاہد رشید
وقت ایک ایسی دولت ہے جسے ضائع نہیں کرنا چاہیے اسکی قدر کرنی چاہیے کیونکہ انسان کی سستی اور کاہلی سے جو وقت ہاتھ سے نکل جاتا ہے وہ واپس نہیں آتا کامیابی ان کے نصیب میں ہی ہوتی ہے جو وقت کی قدر کرتے ہیں اور جو ہاتھ پر ہاتھ دھرنے اور خیالی پلاﺅ پکانے میں مگن رہتے ہیں ان کے لیے خیالوں کی کوئی تعبیر نہیں ہوتی اور نہ وقت ان کے ہاتھ میں رہتا ہے 

یعنی ہاتھ سے گیا وقت اور کمان سے نکلا تیر واپس نہیں آتا آج ہماری زندگی میں آلات جدیدہ میں کمپیوٹر انٹرنیٹ موبائل اور ٹیلی ویژن بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔ اور یہ بہت مفید چیزیں ہیں دیکھا جائے تو ان کے صحیح استعمال سے بہت سے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں وہاں ان کا غیر ضروری استعمال بہت سا قیمتی وقت ضائع کرنے کا سبب بھی بنتا ہے ان کو ضرورت کی حد تک ہی استعمال کرنا چاہئے ہر وقت انہی میں مگن رہ کر اپنا قیمتی وقت برباد نہیں کرنا چاہئے۔

کچھ لوگ کہتے ہیں جو کل نہیں ہوا اب کر لیتے ہیں  جو وقت ضائع ہوگیا وہ تو واپس آنا نہیں وہ یہ نہیں جانتے یوں گزرنے والے دن رات اور ماہ و سال ماضی کا ایک حصہ بن جاتے ہیں ہم انکی سوچ پے یہ کہ سکتے ہیں اب جو وقت رہ گیا ہے اسکی قدر کرو جو گزر گیا تو گزر گیا 

 اسی طرح ایک طالب علم امتحان کے دنوں میں وقت ضائع کرتا ہے تو وہ اچھے نمبر نہیں لے پاتا وہ اچھے نمبر اس وجہ سے نہیں لے پاتا  کیونکہ وہ محنت کا وقت تو ہاتھ سے نکال دیتا ہے ہم تو اپنی زندگی کا بیشتر حصہ اور لمحات  کھانے پینے گھومنے پھرنے سیر و سیاحت کرنے ہوٹلنگ کا مزہ چکھنے فضول گپ شپ کرنے اور ایک دوسرے پر الزام تراشی اور اپنے ہی  بھائیوں کے دل دکھانے میں صرف کر دیتے ہیں ہمیں ایسے کاموں میں وقت ضائع نہیں کرنا چاییے  وقت کی قدر کرنی چاہیے اس قیمتی دولت کو ضائع ہونے سے بچانا چاہیے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے