پرانی باتیں اور رویے _________تحریر :شاہدرشید
ویسے پرانی باتوں اور رویوں کو دیکھا جائے جس میں کسی کے خلاف برا رویہ اختیار کیا ہو یا بری باتیں کہیں ہوں تو انسان ایک دوسرے سے کبھی بھی نہ ملے پر دل پر ہاتھ رکھ کر ملنا پڑتا ہے کچھ لوگ دنیا کو دکھانے کے لیے ملتے ہیں کچھ لوگ اتنے مجبور ہوتے ہیں کہ فرض نبھا رہے ہوتے ہیں لیکن یہ باتیں اور رویے ذہن اور دل سے کبھی نہیں نکل پاتے کیونکہ یہ لہجے اور رویے انسان کے ذہن اور دل میں فکس ہو چکے ہوتے ہیں انسان ملتا ضرور ہے پر دل سے نہیں یہ باتیں اور رویے اس کو یاد رہتے ہیں یہ باتیں اور رویے جسم میں لگی چوٹ کی طرح ہوتے ہیں زخم بھر جاتا ہے لیکن نشان چھوڑ جاتا ہے یہ بات الگ ہے پرانی باتوں اور رویوں کو یاد رکھا جائے تو انسان ایک دوسرے سے کبھی بھی نہ ملے یہ بھی ہے کچھ لوگ رویوں اور باتوں کی وجہ سے ایک دوسرے سے ملنا بھی چھوڑ دیتے ہیں اور تعلق کو توڑنا ہی پسند کرتے ہیں کچھ لوگ میں نے دیکھیں ہیں انکو رویوں اور باتوں کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی وہ اپنے مطلب کے لیے برداشت کر جاتے ہیں اور کچھ لوگ اتنے ڈھیٹ ہوتے ہیں انکو دوسروں کی باتوں اور رویوں کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی ان کو جو کوئی مرضی کچھ کہ دے ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا اس کا آگر ہم دوسرا پہلو اچھائی کا دیکھیں تو کچھ لوگوں کی باتیں اور رویے آپکو متاثر کرتے ہیں وہ رویے اور باتیں آپکو اپنی طرف کھینچتی ہیں آپکا پھر ان سے ملنے کو دل کرتا ہے کیونکہ انکی باتوں اور رویوں میں آپکو اپنائیت کا احساس ہوتا ہے اس لیے کسی کے ساتھ ایسا رویہ نہ رکھیں اسکو ایسی باتیں نہ کریں جس سے آپکے تعلق خراب ہوں جب بھی بولیں سوچ سمجھ کے بولیں کسی کو بڑی بات نہ کہ دیں کیونکہ پھر انسان ملتا ضرور ہے دل سے نہیں صرف دکھاوے کے لیے۔

0 تبصرے