Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

نیکی کر دریا میں ڈال _______تحریر : شاہدرشید

 نیکی کر دریا میں ڈال _______تحریر : شاہدرشید 

نیکی کر دریا میں ڈال کہنے کو یہ ایک محاورہ ہے مگر اسکا مطلب بہت بڑا ہے اسکا مطلب سمجھنے کے لیے بڑا دل اور بڑا ذہن چاہیے بڑا دل اور بڑا ذہن یہ الفاظ اس لیے استعمال کر رہا ہوں کیونکہ لوگ نیکی کر کے بھولتے نہیں بلکہ جتلاتے رہتے ہیں وہ ایسا اس لیے کرتے ہیں کیونکہ وہ نیکی کر دریا میں ڈال کے مطلب کو نہیں جانتے اسکا مطلب یہ ہے جس کے ساتھ نیکی کرو اسے جتلاو¿ نہیں بلکہ بھول جاو¿ اور دوسروں کے سامنے اظہار بلکل نہ کرو اسکو احسان نہ جتلاو¿ یہ نہ کہو ہم نے تجھ پر بہت احسانات کیے ہیں اس طرح نیکی ضائع ہو جاتی ہے کیونکہ ہم جب بھی کسی کے ساتھ نیکی کرتے ہیں ہر ایک کو بتاتے پھرتے ہیں اور جتاتے رہتے ہیں کہ ہم نے فلاں وقت میں اس کے مدد کی تھی ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں کسی کی بھی مدد کرتے ہیں سب دکھاوے کے لیے کرتے ہیں ہمارے لیڈر صاحبان غریبوں مسکینوں کی مدد کرتے ہیں اسکی کوریج ہوتی ہیں تصویریں بنوائی جاتی ہیں وہ جو مدد کرتے ہیں سب دکھاوے کے لیے کرتے ہیں وہ یہ نہیں جانتے ایسا کرنے سے غریبوں کے دل پے کیا گزرتی ہو گی اس طرح ہمارے اردگرد بہت سے ایسے لوگ پائے جاتے ہیں جو رمضان کے مقدس مہینے میں راشن دیتے ہیں تو وہ بھی دکھاوے کے لیے دیتے ہیں۔ یہ دکھاوا نیکی کو ضائع کر دیتا ہے نفس و شیطان انسان کے کھلے دشمن ہیں یہ انسان کو نیکیاں نہیں کرنے دیتے آگر ہمت کرکے کوئی نیکی کر بھی لے تو یہ نیکی کو پوشیدہ نہیں رہنے دیتے شیطان کے بہکاوے میں آکر انسان سب کچھ کرتا ہے اور نیکی کو ضائع کر بیٹھتا ہے

نیکی کر دریا میں ڈال _______تحریر : شاہدرشید
 نیکی کر دریا میں ڈال _______تحریر : شاہدرشید 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے