Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

غذائی قلت ، بجلی و گیس بحران سے بچاؤ ممکن ہے

غذائی قلت ، بجلی و گیس بحران سے بچاؤ ممکن ہے

تحریر   :   یاسین یاس 

سال دو ہزار بائیس نے جہاں بے شمار درد دیے ہیں  ہم سے ہمارے پیارے جدا کیے ہیں ایسے ایسے دوست بچھڑ گئے جن کے بغیر زندگی کا تصور بھی ناممکن ہے مہنگائی نے اپنے گذشتہ سارے ریکارڈ توڑ دیے سفید پوش طبقہ بھی خط غربت سے نیچے چلا گیا سب کچھ ہر ایک پر روز روشن کی طرح عیاں ہے لیکن جہاں اتنا کچھ وہاں تصویر کے دوسرے رخ کو دیکھیے گذشتہ سال نے ہی ہمیں بے شمار خوشیاں بھی دی ہیں کسی کو اچھا روزگار ملا کسی کو اللہ نے بیٹا دیا کوئی اپنے بچھڑے ہوئے دوست سے ملا کسی کا بانڈ لگ گیا کسی کی شادی ہوگئی  اس لیے کوشش کریں کہ اچھی یادوں کو سنبھال کر رکھیں اور جو غلطیاں گذشتہ سال آپ سے ہوئیں ہیں ان سے اجتناب کریں ان غلطیوں سے سیکھا ہوا سبق یاد رکھیں تاکہ نئے سال میں گذشتہ سال جیسے نقصانات سے بجا جاسکے کیونکہ ایک ہی بل سے بار بار ڈسا جانا کوئی عقلمندی نہیں عقلمندی اسی میں ہے کہ آپ گذشتہ غلطیاں نہ دہرائیں نیا سال دو ہزار تئیس بہت سارے چیلنج لے کر نمودار ہوا ہے جن کا ہمیں ڈٹ کر جوانمردی سے مقابلہ کرنا ہے ان سب چیلنجوں سے ڈراؤنا چیلنج غذائی قلت کا سامنا ہے حالانکہ ہم ایک زرعی ملک میں رہتے ہیں جہاں ضرورت کی ہر چیز اگائی جاتی ہے اور ہماری ضرورت سے وافر مقدار میں ہوتی ہے اس کے باوجود ہمیں غذائی قلت کا سامنا ہوتا ہے اس کی وجہ ناجائز منافع خور اور ذخیرہ اندوز بنتے ہیں جن کا ہم اس سال پورا دھیان رکھنا ہے اور انکا محاسبہ بھی کرنا ہے تاکہ ہم اس مشکل وقت میں پریشان نہ ہوں سب سے پہلے تو ہم نے اپنی فصلوں پر خوب محنت کرنا ہے تاکہ فصل اچھی سے اچھی ہو خصوصا گندم کی کیونکہ گندم ہماری اہم اور بنیادی ضرورت ہے اس کے بعد ہم نے کوشش کرنی ہے کہ اپنی ضرورت کی گندم اپنے پاس رکھ کر باقی گندم اپنے اردگرد ایسے لوگوں کو بیچنی ہے جن کو اپنی ضرورت کے لیے چاہیے ہو ایسے لوگوں کو گندم ہرگز نہیں بیچنی جو کاروباری ہوں یا سٹاکسٹ ہوں جب آپ کے اردگرد کے لوگوں کو گندم پوری ہوجائے بچی ہوئی گندم آپ نے حکومت کو بیچنی ہے چاہے آپ کو خود جا کر انہیں دینا پڑے تاکہ گورنمنٹ اسے بہتر طریقے سے محفوظ کر سکے اور ان لوگوں تک پہنچا سکے جو ضرورت مند ہیں اسی طرح دوسری جنسوں کا بھی ہم نے استعمال کرنا ہے ضرورت کے مطابق اپنے پاس رکھیں باقی اردگرد جاننے والوں کو جو بچ جائے اسے حکومت کو فروخت کریں ان مگر مچھوں کو مت فروخت کریں جو بعد میں آپ کی مجبوری سے فائدہ اٹھاتے ہیں شوگر ملوں کو گنا فروخت کریں لیکن اپنے لیے گڑ ، دیسی کھنڈ اور شکر خود بنا کر رکھ لیں گڑ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے اور آپ اسے آسانی سے محفوظ کرسکتے ہیں فضول خرچی سے پرہیز کریں ضرورت کی چیزیں لیں فضول شوق اور اللے تللے چھوڑ دیں اسی میں بہتری ہے بچا ہوا سرمایہ آنے والے دنوں میں آپ کے کام آئے گا بجلی پر جتنا ہو انحصار کم کردیں کیونکہ وہ دن دور نہیں جب آپ کو یہ میسر ہی نہیں ہوگی اگر ہوگی بھی تو برائے نام اس لئے اس کا متبادل تلاش کریں پانی کے لیے گھر میں ہینڈ پمپ  ، لگوائیے ، روشنی اور پنکھوں کے لیے سولر پلیٹس لگوائیے ٹھنڈے پانی کے لیے کچے گھڑے ( اب تو مٹی کے کولر بھی دستیاب ہیں  ) استعمال کریں جو صحت کے لیے بے حد مفید ہے بجلی بھی بچائیے اور اپنا سرمایہ بھی ۔ گیس کی بجائے لکڑی والے چولہے استعمال کریں آج کل ایسے چولہے مارکیٹ میں دستیاب ہیں جو دھواں بھی نہیں چھوڑتے اور لکڑی بھی نہ ہونے کے برابر استعمال ہوتی ہے تو پھر بدلیے اپنے آپ کو تاکہ آپ خوش رہ سکیں کیونکہ آپ کی خوشی میں ہی ہماری خوشی ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے