Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

لاہور ہائیکورٹ نے آلودگی کا سبب بننے والے اینٹوں کے بھٹوں کو مسمار کرنے اور گاڑیوں کو نیلام کرنے کا حکم دے دیا

لاہور ہائیکورٹ نے آلودگی کا سبب بننے والے اینٹوں کے بھٹوں کو مسمار کرنے اور گاڑیوں کو نیلام کرنے کا حکم دے دیا
لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے اسموگ کے پھیلاو¿ پر ہفتے میں تین روز تمام اسکولز بند کرنے اور دو روز ورک فرام ہوم کا عندیہ دے دیا جبکہ صرف ایک نوٹس کے بعد آلودگی کا سبب بننے والے اینٹوں کے بھٹوں کو مسمار کرنے اور گاڑیوں کو نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ پر قابو نہ پانے سے متعلق ایک ہی نوعیت کی مختلف درخواستوں پر سماعت کی۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت سنجیدہ نہیں لگ رہی، اسموگ کی صورتحال دن بدن بگڑ رہی ہے۔عدالت نے ہدایت دی کہ اسموگ کے تدارک کے لیے عالمی ماہرین سے رابطے کی ضرورت ہے۔ عدالت نے اسکول کو ہفتے میں تین روز بند کرنے اور دفاتر کو دو روز ورک فرام ہوم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں متعلقہ وزرا سے رابطہ کرکے بتائیں۔عدالت نے نشاندہی کی کہ الیکٹرک موٹر سائیکل نے یورپ میں انقلاب برپا کر دیا ہے، الیکٹرک بائیکس کے ذریعے اسموگ میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

عدالت نے شمسی توانائی کو لگڑری آئٹم میں شامل کرنے پر وفاقی حکومت سے جواب مانگ لیا۔ عدالت نے اسموگ کی صورت حال پر ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت اسموگ کے خاتمے میں ناکام ہوچکی ہے۔عدالت نے ہدایت دی کہ وفاقی وزیر ماحولیاتی سے موسمیاتی تبدیلیوں سے مدد کے لیے رابطہ کیا جائے اور انہیں بتایا جائے کہ پنجاب میں اسموگ خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔

عدالت نے آلودگی کا باعث بننے والے اینٹوں کے بھٹوں کو سیل کرنے کے بجائے ایک نوٹس دے کر مسمار کرنے کا حکم دے دیا۔ اسی طرح سے آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں کو بھی ایک نوٹس دے کر نیلام کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔

اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پنجاب حکومت کے ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر سیکریٹری ماحولیات کو خلاف وزری کرنے پر جرمانوں کے حوالے سے عمل درآمد رپورٹ پیش کی جائے۔ بعدازاں عدالت نے مزید کارروائی ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے