Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

غیرِ منقوط ترجمہ قرآن۔۔ درسِ کلام اللہ۔۔ ڈاکٹر محمد طاہر مصطفی'

 غیرِ منقوط ترجمہ قرآن۔۔ درسِ کلام اللہ۔۔ ڈاکٹر محمد طاہر مصطفیٰ

روزِ اول سے اللہ پاک نے انسان کی ہدایت کا انتظام ہر دو ذرائع  یعنی   "پھر اس کو اس کی بدی اور نیکی سمجھائی"۔ (القرآن سورہ الشمس آیت ٨)    کے ذریعے اس کے اندر ایک پیغامِ حق رکھ کر دیا  اور دوسرا انبیاء کے ذریعے ہدایت پہنچائی گئی ۔۔۔ 

اور جب آخری پیغامِ الہی اپنے آخری پیغمبر محمد الرسول اللہ کی ذاتِ ارفع و اعلیٰ کے زریعے پہنچایا تو اپنی کتاب میں ہی بتلا دیا کہ 

بیشک ہم نے اس قرآن کو نازل کیا ہے اور بیشک ہم خود اس کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔ (القرآن سورة الحجر آیت ٩)

اس واضح حکم و اعلان کے بعد اللہ پاک نے ایسا انتظام قرآنِ پاک کی حفاظت کا فرمایا کہ کائینات انگشت بدنداں رہی ہے اور ہمیشہ ہمیشہ کفار و مستشرقین ناکام و نامراد رہیں گے ۔۔ 

روزِ اول سے حفاظِ کرام نے اس کتاب کو حفظ کرنا شروع کیا تو لکھنے والوں نے اس کو لکھنا شروع کیا ۔ جب یہ پیغام دیارِ غیر پہنچا تو مترجمین نے ترجمہ شروع کیا ۔ علماء نے تفسیر کے ذریعے ترجمے کی تشریح و شانِ نزول بیان کی ۔۔

اور ہر مرحلے پر جو جذبہ امت کے اجتماعی اور انفرادی شعور و عمل کی پاسبانی  کا ہمراہی رہا وہ تھا اللہ کے کلام سے شدید محبت کا جذبہ۔۔

اور جب ہم نے محبت و عقیدت کے اظہار کو سمجھنے کی سعی کی تو پتہ چلا کہ

محبت عقیدت اور مودت کے اظہار کے ہزاروں اسلوب ہیں ۔ ہر رنگ میں اک قوسِ قزح ہے  اور ہر قوسِ قزح اپنے اندر بیتی صدیوں کی ان گنت گواہیاں سمیٹے ہوئے ہے ۔ اور ان بیتے وقتوں کا ہر لمحہ اس بات کی داستاں سناتا ہے کہ انسان صرف مادی وجود نہیں بلکہ روحانی حقیقت ہے اور روحانی ظہور نے ہر لمحہ اپنے ایمان و ایقان کو جسمانی جدوجہد سے بڑھ کر بیان کیا اور عشقِ حقیقی سے اپنی دائمی غلامی کا پرچم بلند کئے رکھا۔

ایسا ہی عشق و عقیدت اور محبت کا اظہار ڈاکٹر محمد طاہر مصطفی'  نے قرآنِ پاک کا تفسیری ترجمہ  اچھوتے منفرد اور باکمال انداز میں کر کے کیا ۔۔ اور پورے کلامِ الہی کے ترجمے میں ایک نقطہ بھی استعمال نہیں کیا ۔۔۔ 

جی ہاں قلم کی معرکہ آرائیوں سے واقف ہر شخص بدرجہ اتم جانتا ہے کہ غیر منقوط تحریر کتنا مشکل ترین کام ہے اور اس صورت میں تو یہ سفر مزید پرپیچ اور کٹھن ہو جاتا ہے جب انسان اللہ پاک کے کلام کو اس صنفِ سخن میں بیان کرنے کی کوشش کرے۔ 

اور دلچسپ اور تاریخی حوالے سے بات یہ ہے کہ ڈاکٹر محمد طاہر مصطفی'  پہلے قلم کار ہیں جنہوں نے قرآنِ پاک کا مکمل تفسیری ترجمہ تحریر کیا ۔ گو کہ غیر منقوط تحاریر دیگر اصنافِ سخن میں موجود ہیں بلکہ مذھبی حوالے سے خاص طور پر قرآنِ پاک کے غیر منقوط ترجمے کی بھی سعی کی گئی لیکن وہ مکمل ترجمہ یا تو تھا ہی نہیں یا کم از کم اب کسی جگہ دستیاب نہیں ۔۔

غیر منقوط نعت پاک کی مکمل کتاب موجود ہے نظم و نثر میں بھی روزِ اول سے تاریخی حوالے موجود ہیں لیکن قرآنِ پاک کا مکمل تفسیری ترجمہ ڈاکٹر محمد طاہر مصطفی'  کے ہی نامہ اعمال کا سرتاج بنا ہے ۔

قرطاس و قلم سے محبت و شغف رکھنے والوں کیلیے اور قرآنِ پاک کے ہمہ جہت پہلووں اور تراجم و تشریح کے ہزارہا گوشوں کے طلباء اور شارحین کیلیے یہ ایک نادر نسخہ ہے ۔

تاقیامت آنے والے مسلمانوں کی علمی تشنگی کی سیرابی کی تمنا والوں کیلیے یہ ایک انوکھا اور خوبصورت علمی تحفہ ہے ۔۔

یہ ترجمہ درسِ کلام اللہ کے مبارک عنوان سے رکھا جانا اپنے عنوان سے ہی اس بات کا گویا ایک واضح اعلان بھی ہے کہ سب سے بڑی مقدس اور متبرک کتاب کا ترجمہ ہے کیوں کہ یہ خالقِ کائینات کی وحی کے الفاظ کا ترجمہ ہے۔ 

اب کچھ گفتگو ڈاکٹر محمد طاہر مصطفی'  کی ہمہ جہت علمی و روحانی شخصیت کے بارے میں بھی کرنا چاہتا ہوں کہ ڈاکٹر محمد طاہر مصطفی'  پاکستان کی چند ممتاز علمی شخصیات میں سے ایک ہیں ۔

پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں ۔ مذھبی اور دنیوی علوم کا بحرِ بیکراں ہیں ۔ وطنِ عزیز کی ممتاز یونیورسٹی میں درس و تدریس سے وابستہ ہیں ۔ ان کی دیگر تصانیف بھی تمام اہلِ علم سے پذیرائی پاچکی ہیں۔ 

دیکھنے میں رعب و جلال والی شخصیت ہیں لیکن جب انسان ان سے مل لیتا ہے تو ان کی نرمیِ گفتار اور حِلم و تواضح سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا ۔۔ امتِ مسلمہ اور وطنِ عزیز سے شدید محبت ان کی گھٹی میں ہے کیونکہ یہ ایسے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جن کے اجداد برِصغیر پاک و ہند کے زمانے سے ملت کی رہنمائی پر مامور و مشغولِ تبلیغ رہے ۔۔

آخر میں دعا ہے کہ اللہ پاک ان کی تمام علمی کاوشوں کو ان کیلیے دارین میں اجر کا ذریعہ بناے۔ ان کو صحت والی دراز عمر عطا کرے تاکہ اس چراغِ علم سے ہزاروں کرنیں پھوٹتی رہیں اور طلباء کی زندگی روشن کرتی رہیں ۔ آمین 



محمد جمیل جمیل 

قومی سیرت ایوارڈ یافتہ شاعر و نعت خوان

راولپنڈی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے